"ڈارون" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکت) |
←اقتباسات: درستی using AWB |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
*دوسری جگہ لکھتا ہے ۔ |
*دوسری جگہ لکھتا ہے ۔ |
||
"اس تصور میں کتنی بڑی عظمت پوشیدہ ہے کہ خالق کائنات نے زندگی کے اندر اس قدر گوناگوں توانائیاں مضمر رکھ دیں ۔ خواہ یہ زندگی ابتداءً کسی ایک پیکر میں پھونکی گئی تھی یا زیادہ پیکروں میں ، اور اس کے بعد اس طویل المعیاد عرصہ میں جب کہ یہ کرہ قوانین ثقل و کشش کے مطابق مصروف گردش رہا ہے ۔ زندگی اس قدر متنوع پیکروں میں بایں حسن و رعنائی جلوہ بار ہوتی رہی ہے اور ہوتی رہے گی ۔ |
"اس تصور میں کتنی بڑی عظمت پوشیدہ ہے کہ خالق کائنات نے زندگی کے اندر اس قدر گوناگوں توانائیاں مضمر رکھ دیں ۔ خواہ یہ زندگی ابتداءً کسی ایک پیکر میں پھونکی گئی تھی یا زیادہ پیکروں میں ، اور اس کے بعد اس طویل المعیاد عرصہ میں جب کہ یہ کرہ قوانین ثقل و کشش کے مطابق مصروف گردش رہا ہے ۔ زندگی اس قدر متنوع پیکروں میں بایں حسن و رعنائی جلوہ بار ہوتی رہی ہے اور ہوتی رہے گی ۔ |
||
"LAST CHAPTER ,ORIGIN OF SPECIES" |
"LAST CHAPTER ,ORIGIN OF SPECIES" |
نسخہ بمطابق 11:20، 15 مئی 2018ء
چارلس ڈارون (1809-1882) ایک انگریز ماہر حیاتیات تھا۔ اسنے نے نظریہ ارتقا پیش کیا اور دنیا کی سوچ میں بہت بڑی تبدیلی لے کر آیا۔
اقتباسات
- " میں نے ارتقائی تبدیلیوں کے متعلق لکھا ہے کہ وہ یوں ہی اتفاقیہ وجود میں آ گئیں ۔یہ الفاظ مغالطہ پیدا کرنے والے ہیں ۔ ان سے مفہوم صرف اس قدر ہے کہ ہم ان تبدیلیوں کے اسباب و علل معلوم کرنے سے قاصر ہیں ۔
"ORIGIN OF SPECIES"
- دوسری جگہ لکھتا ہے ۔
"اس تصور میں کتنی بڑی عظمت پوشیدہ ہے کہ خالق کائنات نے زندگی کے اندر اس قدر گوناگوں توانائیاں مضمر رکھ دیں ۔ خواہ یہ زندگی ابتداءً کسی ایک پیکر میں پھونکی گئی تھی یا زیادہ پیکروں میں ، اور اس کے بعد اس طویل المعیاد عرصہ میں جب کہ یہ کرہ قوانین ثقل و کشش کے مطابق مصروف گردش رہا ہے ۔ زندگی اس قدر متنوع پیکروں میں بایں حسن و رعنائی جلوہ بار ہوتی رہی ہے اور ہوتی رہے گی ۔
"LAST CHAPTER ,ORIGIN OF SPECIES"