"حسن العسکری" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی اقتباس سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[File:Al-Askari Mosque 2006.jpg|thumb|left|The [[w:العسکری مسجد]]
[[فائل:Al-Askari Mosque 2006.jpg|تصغیر]]
'''حسن العسکری''' یا '''حسن ابن علی العسکری''' (پیدائش: 3 دسمبر 846ء— وفات: یکم جنوری 874ء) اہل بیت کے بزرگ اور اہل تشیع کے گیارہویں امام تھے۔
'''حسن العسکری''' یا '''حسن ابن علی العسکری''' (پیدائش: 3 دسمبر 846ء— وفات: یکم جنوری 874ء) اہل بیت کے بزرگ اور اہل تشیع کے گیارہویں امام تھے۔
==اقوال==
==اقوال==

نسخہ بمطابق 08:22، 29 اگست 2018ء

حسن العسکری یا حسن ابن علی العسکری (پیدائش: 3 دسمبر 846ء— وفات: یکم جنوری 874ء) اہل بیت کے بزرگ اور اہل تشیع کے گیارہویں امام تھے۔

اقوال

  • دو بہترین عادتیں یہ ہیں کہ اللہ پر ایمان رکھو اور لوگوں کو فائدہ پہنچاؤ۔
  • تواضع اور فروتنی یہ ہے کہ جب کسی کے پاس سے گذرو تو سلام کرو اور مجلس میں معمولی مقام پر بیٹھو۔

فرائض سے متعلق اقوال

  • دنیا کی تلاش میں کوئی فریضہ نہ گنوا دینا۔

زندگی سے متعلق اقوال

  • وہ چیز زندگی سے بہتر ہے جس کی وجہ سے تم زندگی کو برا سمجھو۔

دنیاء سے متعلق اقوال

  • جو دنیا میں بوؤ گے وہی کاٹو گے۔

موت سے متعلق اقوال

  • وہ چیز موت سے بدتر ہے جو تمہیں موت سے بہتر نظر آئے۔
  • موت تمہارے پیچھے لگی ہوئی ہے، اچھا بوؤ گے تو اچھا کاٹو گے، برا بوؤ گے تو ندامت ہوگی۔

طہارت و پاکیزگی سے متعلق اقوال

  • بہترین عبادت گذار وہ ہے جو فرائض ادا کرتا رہے۔
  • بہترین متقی اور زاہد وہ ہے جو گناہ مطلقاً چھوڑ دے۔
  • ایک مومن دوسرے مومن کے لیے برکت ہے۔
  • طہارت میں شک کی وجہ سے زیادتی کرنا غیر ممدوح ہے۔
  • پرہیزگار وہ ہے جو کہ شب کو وقت توقف و تدبر سے کام لے، اور ہر اَمر میں محتاط رہے۔

شخصیت سے متعلق اقوال

  • غصہ ہر برائی کی کنجی ہے۔
  • بے وقوف کا دِل اُس کے منہ میں ہوتا ہے اور عقلمند کا منہ اُس کے دِل میں ہوتا ہے۔
  • جاہل کی دوستی مصیبت ہے۔
  • کوئی کتنا ہی بڑا آدمی کیوں نہ ہو، جب وہ حق کو چھوڑ دے گا تو ذلیل تر ہوجائے گا۔
  • معمولی آدمی کے ساتھ اگر حق ہو تو وہی بڑا آدمی ہے۔
  • غمگین کے سامنے ہنسنا بے اَدبی اور بدعملی ہے۔
  • بلاوجہ ہنسنا جہالت کی دلیل ہے۔
  • پڑوسیوں کی نیکیوں کو چھپانا اور برائیوں کو اُچھالنا ہر شخص کے لیے کمر توڑ دینے والی مصیبت اور بے چارگی ہے۔
  • وہ شخص بدترین ہے جو دو منہ اور دو زبان رکھتا ہو، جب دوست سامنے آئے تو اپنی زبان سے خوش کردے اور جب وہ چلا جائے تو اُسے کھا جانے کی تدبیر سوچے، جب اُسے کچھ ملے تو یہ حسد کرے، اور جب اُس پر کوئی مصیبت آ جائے تو قریب نہ پھٹکے۔

حسد سے متعلق اقوال

  • حرص اور لالچ سے کوئی فائدہ نہیں، جو ملنا ہے، وہی ملے گا۔
  • حسد کرنے اور کینہ رکھنے والے کو کبھی سکونِ قلب نصیب نہیں ہوتا۔

مزید دیکھیں

  • سید نجم الحسن کراروی: چودہ ستارے، مطبوعہ لاہور، 1393ھ/ 1973ء
ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں حسن العسکری.