"محمد بن عبد اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی اقتباس سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 5: سطر 5:


==[[w:حدیث قدسی|حدیث قدسی]]==
==[[w:حدیث قدسی|حدیث قدسی]]==
* اللہ تعالیٰ نے فرمایا: '''یَاعِبَادِیْ إِنِّی حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلَی نَفْسِیْ وَجَعَلْتُہُ بَیْنَکُمْ مُحَرَّماً فَلاَ تَظَالَمُوْا'''۔ الحدیث۔<ref>( مسلم : ۲۵۷۷)</ref> اے میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم کو حرام کر دیا ہے اور تمہارے درمیان بھی۔ لہٰذا تم ایک دوسرے پر ظلم نہ کرنا۔
* اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
'''یَاعِبَادِیْ إِنِّی حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلَی نَفْسِیْ وَجَعَلْتُہُ بَیْنَکُمْ مُحَرَّماً فَلاَ تَظَالَمُوْا'''۔ الحدیث۔<ref>( مسلم : ۲۵۷۷)</ref> اے میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم کو حرام کر دیا ہے اور تمہارے درمیان بھی۔ لہٰذا تم ایک دوسرے پر ظلم نہ کرنا۔


==[[w:حدیث صحیح|حدیث صحیح]]==
==[[w:حدیث صحیح|حدیث صحیح]]==

نسخہ بمطابق 19:54، 4 جون 2020ء


محمد صل للہ علیہ والہ وسلم عرب کے شہر مکہ میں پیدا ہوئے۔ آپ نے 63 سال دنیا میں گزارے، آپ نے دنیا کو اسلام کی تجدید کرائی۔ اور آدم تا ابراہیم اور ابراہیم تا عیسیٰ جو پیغام تھا۔ اس کو زندہ و جاوید کر دیا۔ آپ نے قرآن کے ذریعے عربوں کو ساری دنیا کی علمی حکمرانی عطا کر دی۔ جس سے صدیوں تک دنیا منور رہے گی۔ آپ کے اقوال و افعال کو کثرت کے ساتھ مسلمانوں نے محفوظ کیا۔ جن کو احادیث کہا جاتا ہے، قرآن کو وحی یعنی اللہ کی طرف سےنازل شدہ مانا جاتا ہے۔ احادیث کے کثیر مجموعے مرتب ہو گئے، جن پر باقاعدہ فن اسماء الرجال اور درایت کے اصولوں سے نقد کیا جاتا رہا ہے، جس سے صحیح اور ضعیف، اور جھوٹی روایتوں کو الگ الگ کر دیا گيا ہے۔ احادیث (اقوال و افعال نبی) اسلامی شریعت کا بنیادی ماخذ ہیں۔ قرآن و حدیث ہی فقہ اسلامی اور عقائد و نظریات کی بنیاد ہیں۔

حدیث قدسی

  • اللہ تعالیٰ نے فرمایا: یَاعِبَادِیْ إِنِّی حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلَی نَفْسِیْ وَجَعَلْتُہُ بَیْنَکُمْ مُحَرَّماً فَلاَ تَظَالَمُوْا۔ الحدیث۔[1] اے میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم کو حرام کر دیا ہے اور تمہارے درمیان بھی۔ لہٰذا تم ایک دوسرے پر ظلم نہ کرنا۔

حدیث صحیح

  • جو رحم نہیں کرتا، اُس پر بھی رحم و ترس نہیں ہوگا۔
    • صحیح بخاری: کتاب الادب، باب رحمۃ الناس و البھائم، حدیث 6013 ، صحیح مسلم: کتاب الفضائل، باب رحمۃ الصبیان، حدیث 2318۔

حدیث ضعیف

حدیث جبرائیل

کھانے پینے سے متعلق

احادیث مبارکہ ﷺ 1. حضرت ابی الدردا سے روایت ہے میں نے عرض کیا یارسول اللہﷺ "اگر مجھے صحت و عافیت ھاصل رھے تو میں شکر کرتا ہوں اور یہ بات اس امر کے مقابلہ میں مجھے زیادہ محبوب رہے کہ میں بیماری سے آزمایؑش میں پڑوں اور صبر کروں" اس پر آپؐ نے فرمایا "اور اللہ کا رسول بھی تمہارے ساتھ صحت و عافیت محبوب رکھتا ہے"۔ 2. رسول اللہ ﷺ نے فرمایا "صحت اور فراغت خدا بزرگ و برتر کی نعمتوں میں سے دو نعمتیں ہیں اکثر لوگ ان کے بارے میں دھوکے یا نقصان میں ہیں" 3. منقیٰ کے بارے میں ارشاد فرمایا "اسے کھاؤ یہ بہترین کھانا ہے یہ تھکن کو دور کرتا ہے غصہ تھنڈا کرتا ہے اعصاب کو مضبوط کرتا ہے چھرے کو خوبصورت کرتا ہے بلغم کو نکالتا ہے اور چھرے کی رنگت کو نکھارتا ہے" 4. "جس نے روزانہ منقیٰ سرخ کے اکیس دانے کھاےؑ وہ ان تمام بیماریوں سے محفوظ رہے گا جن سے ڈر لگتا ہے"۔ 5. آپﷺ کے لیے منقیٰ بھگویا جاتا تھا وہ شربت اس روز پیتے اگلے روز پیتے اور بعض اوقات اس سے اگلے روز بھی بقایا دوسروں کو دے دیتے تھے 6. "منقیٰ کھایا کرو مگر اسکا چھلکا اتار دیا کرو کیونکہ اسکے چھلکے میں بیماری اور گودے میں شفا ہے" 7. ذات الجنب (پلوریسی) کے علاج میں درس اور زیتون کا تیل بھت مفید ھے" (جامع ترمزی) 8. تندرست افراد (بلاضرورت) مریض کے قریب نہ جایں" (صیح بخاری و مسلم) 9. ایت: اے نبی آپ کے اوپر اللہ نے کتاب اتاری اور آپ کو حکمت کے ساتھ ایسی چیزوں کا علم دیا جو (اس سے پہلے) آپ کے پاس نہیں تھا" (سورۃ النسا) 10. "بدن کی تھنڈک بیماریوں کا باعث ہوتی ہے" (سنن ابن حبان) 11. "کوڑھ کے مریض سے ایسے بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ہو۔ اس سے اگر بات کرنا ضروری ہو تو اپنے اور اس کے بیچ 1-2 تیر کا فاصلہ رکھو" (متفق علیہ) 12. "کھانستے اور چھینکتے وقت منہ کے آگے ہاتھ یا کپڑا رکھا جاۓ" (صیح بخاری) 13. "پانی اس وقت تک پاک ہے جب تک کوئی چیز اس کی بو، ذائقہ اور رنگت کو تبدیل نہ کرے" (بہقی) 14. "اللہ تعالٰی نے بیماریاں نازل کرتے ہوۓ ان کا علاج بھی نازل کیا ہے اس لیے علاج کرتے رہنا چاہیے البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کیا جاۓ" 15. "اللہ نے ایسے کویؑ بیماری نھیں اتاری جس کا علاج اتارا نا گیا ہو" (بخاری و مسلم) 16. "اللہ تعالٰی نے دنیا میں ایسی کویؑ بیماری نازل نھیں کی جسکی دوا نہ اتاری گئی ہو جب دوا کے اثرات بیماری کی ماہیت سے مطابقت رکھیں تو اللہ تعالٰی کے حکم سے شفا ہو جاتی ھے" (صیح مسلم) 17. "جس شخص نے (طب کے) علم کو باقاعدہ (سلیقے اور توجہ سے) نہ پڑھا ہو وہ اپنے ہر فعل کا خود ذمہ دار ہو گا" (سنن ابن ماجہ) 18. "طبیب کا کام صرف مریض کواطمینان دلانا ہے جبکہ اسے شفا دینااللہ کا کام ہے" (مسنداحمد) 19. حضرت سعد بن ابی وقاص ارشاد فرماتے ہیں کہ میں ایک دن بیمار تھا کہ آپ کو خبر ہوئی اور آپ عیادت کو تشریف لاۓ۔ میری حالت دیکھ کر فرمایا کہ اسے دل کا عارضہ ہے۔ میرے درد کو دور کرنے کے لیے آپنے اپنا ہاتھ میرے سینے پر پھیرا اور اس کی تھنڈک میرے سارے بدن میں پھیل گئی۔ پھر ارشاد فرمایا کہ اسے حارث بن مکدہ کے پاس لے جاؤ جو کہ بنی ثقیف میں مطب کرتا ہے اور طبیب کو چاہیے کہ وہ مدینہ کی عجوہ کجھور کے سات دانے گھٹلی سمیت کوٹ کر مریض کو کھلاۓ" (سنن ابوداؤد) 20. "جنت سے اگر کوئی میوہ زمین پر آسکتا ہے تو یہ ہے انجیر۔ کھاؤ کہ یہ بواسیر کو کاٹ کر رکھ دیتی ہے اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے" (سنن ابن السنی) 21. الکحل بارے فرمایا " یہ دوائی نہیں بلکہ بیماری ہے" 22. "رفع حاجت کے وقت بائیں پاؤں پر بوجھ ڈالیں اور دائیں پاؤں کو کھڑا کر لیں" 23. "بازار میں کھانا کمینہ (غیر اخلاقی اور غیر محفوظ) حرکت ہے" 24. "جو شخس مٹی کھاتا ہے وہ اپنے آپ کو قتل کرنے میں اعانت کرتاہے" 25. "عجوہ کھجور میں ہر بیماری سے شفاء ہے" 26. حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ کھجور کھانے سے قولنج (بڑی آنت کا درد) نہیں ہوتا۔ 27. "جس گھر میں کھجور ہواس گھر والے کبھی بھوکے نہ رہیں گے" 28. "رات کا کھانا ضرور کھاؤ خواہ تمہیں کھجور کی ایک مٹھی میسر ہو کیونکہ رات کا کھانا ترک کرنے سے بڑھاپا (کمزوری) طاری ہو جاتا ہے" 29. "کھانے کے ساتھ (ہمیشہ) سالن استعمال کرواگرچہ وہ پانی کی صورت میں ہو" 30. "بہترین سالن نمک ہے" 31. "کھانے میں آپ کو کدو بہت مرغوب تھا" 32. "جو کھانا تمھارے سامنے ہے وہی کھاؤ" 33. "تہائی پیٹ کھانے کی لیے، تہائی پیٹ پانی کے لیے اور تہائی پیٹ سانس کے لیے ہے" 34. "خوشی غذا کو ہضم ھونے اور جزو بدن بننے میں مدد دیتی ہے اور رنج و غم کھانے کو جزو بدن بننے نہیں دیتے" 35. " کھانے کی چکنائی ہاتھوں، بازؤں اور قدموں سے صاف کرلی جاۓ" (ابن ماجہ) 36. "جس نے رات کو ہاتھ نہ دھوۓ اور اس کو کسی حشرات الارض سے نقصان پہنچا تو ہمارا ذمہ نہیں" 37. "پانی چوس چوس کر پیؤ اور غٹ غٹ کر کے نہ پیؤ" 38. "اگر تمہیں پتا لگ جاۓ کہ کھڑے ہو کر پانی پینے کا اتنا نقصان ہے تو وہ پانی تم حلق میں انگلی ڈال کر نکال دو" 39. احادیث مبارکہ میں پانی 3 اور بعض میں 2 سانسوں میں پینے کا حکم ہے۔ اسی طرح پیالے میں سانس لینے سے منع فرمایا۔ اور کھلے منہ والے برتن میں پانی پینے کا حکم فرمایا۔ آپ سرد اور قدرتی شریں پانی نوش فرماتے تھے۔ آپ نے اس بات سے بھی سختی سے منع فرمایا کہ کسی کھلے کھڑے پانی میں جو نہانے دھونے یا پینے کا کام میں لایا جاتا ہو کوئی غلاظت پھیلائی جاۓ یا اس میں پیشاب پاخانہ کیا جاۓ۔ اس قسم کے کنوؤں سے پانی پینے اور استعمال کرنے سے منع فرمایا جو کھنڈرات میں صدیوں سے ویران اور بیکار پڑے ہوں۔ آپ کی عادت مبارکہ تھی کہ دودھ اور مچھلی، دودھ اور ترشی، دو گرم غذائیں، دو جلاب آور غذائیں، دو چپکنے والی غذائیں جمع نہ فرماتے تھے۔ اسی طرح نہ ہی ایک قبض اور دوسری جلاب آور، ایک زود اور دوسری دیر ہضم، ایک تازہ اوردوسرے باسی غذا کھاتے تھے۔ آپ نہ تو تیز گرم کھانا کھاتے، نہ ہی رات کا پکا ہوا اور نہ ہی چٹ پٹے کھانے کھاتے تھے۔ 40. قرآن میں ہے کہ "پانی سے ہم نے ہر چیز کو زندگی بخشی ہے" 41. آپ نے تیز گرم کھانے میں بے برکتی فرمائی ہے۔ نیز کھانے پینے کی چیزیں ڈھانپ کر رکھنے کی ہدایت کی۔ 42. آپ دودھ میں پانی ڈالی لسی پی لیتے تھے اور ان چھنا موٹا آٹا پسند کرتے تھے۔ 43. انگور کی شراب بارے پوچھا تو فرمایاکہ "حرام چیزوں میں شفا نہیں ہوتی" 44. قرآن نے خون پینے کو منع فرمایا ہے۔ 45. "تمہارے فائدے کے لیے گاۓ کا دودھ ہے کیونکہ یہ دودھ اور اس کا مکھن مفید دوا ہیں البتہ اس کے گوشت میں بیماری ہے اس سے بچو"۔ 46. "گاۓ کے دودھ میں شفا ہے اس کا مکھن ایک عمدہ دوائی ہے اور اس کا گوشت بیماری کا باعث ہوتاہے" 47. جنگِ احد کے دوران جب آپ کو زخم آۓ تو پھلے آپ نے زخموں کو دھویا پھر ان پر بار بار ٹھنڈا پانی ڈالا۔ اس سے انجماد خون نہ ہوا اور نہ ہی سوزش اور ورم آیا۔ 48. آپ نے ایک ہنگامی حکم کے تحت مدینہ کے سارے کتے ہلاک کروا دیے اور یہ بھی فرما دیا کہ جس گھر میں کتا ہو گا اس میں رحمت کا فرشتہ داخل نہ ہو گا۔ 49. "جس کسی نے زندہ جانور کے جسم سے جو ٹکڑا کاٹا وہ مردار ہے"۔ 50. "چھریاں خوب تیز کی جائیں اور ان کو جانوروں سے چھپا کر لے جائیں اور جب ذبح کر تو جلدی کر ڈالو"۔ 51. "اللہ تعالٰی نے ہر چیز پر احسان کرنے کی ہدایت فرمائی اگر تم کسی کو قتل بھی کرو تو اسے بھی جلد از جلد انجام دو اور اگر ذبح کرنے لگو تو بھی چابک دستی سے کرو۔ چھری کو اچھی طرح تیز کرواور ذبیح کو آرام دو" 52. ایک دفعہ ایک بکری مر رہی تھی ایک شخس نے تیز پتھر سے اسکو ذبح کیا اور آپ نے اسکو کھانے کا حکم دیا۔ 53. "جو شخص ہر ماہ میں صبح کے وقت شہد چاٹے گا اسے کوئی بڑی بلا بھی تکلیف نہیں دے سکتی" (سنن ابن ماجہ) 54. "شہد ہر جسمانی مرض کے لیے شفا کاباعث ہے اور قرآن ہر روحانی مرض کے لیے دوا ہے اس لیے قرآن اور شہد دونوں شفاؤں کو تھامے رہو"۔ (ابن ماجہ و الحکم) 55. آپ کو حلوہ اور شہد سے بہت محبت تھی" حضرت عایؑشہ۔ 56. "شفا تین چیزوں میں پوشیدہ ہے، ایک حجام سے پچھنا لگوانے میں۔ دوم شہد کی ایک خوراک کھانے میں۔ سوم آگ سے داغنے میں۔ لیکن میں اپنی امت کو داغنے سے منع کرتا ہوں"۔ (مسلم) 57. “لہسن میں 70 بیماریوں کی دوا ہے" از امام جعفرؒ۔

حکمرانی، سیاست، بادشاہ

عبادت و دعا سے متعلق

حکایات و تماثیل

وراثت

حیات بعد از ممات

سائنس و طب

تاریخ و جغرافیہ

نام و نسب

حقوق انسانی

جانوروں، و پودوں، بے جان چیزوں سے متعلق

دیگر مذاہب سے متعلق

دوستی

  • جو تمہاری طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے، تم اُس کے ساتھ دوستی کرو کیونکہ ایسی دوستی پائیدار ہوتی ہے۔
    • نہج الفصاحت، ص 4، قول 11۔

غیر مسلم شخصیات کے اقوال

جارج برنارڈشا

  • مجھے یقین ہے کہ اِن جیسا آدمی جدید دنیا کا آمر بھی ہوتا تو وہ اِس آمریت کی تمام تر خامیوں کو دور کرنے میں کامیاب ہوجاتا اور انسانیت کے لیے اَمن و اَمان اور اِطمینان کا ضامن نظام بنانے میں کامیاب ہوجاتا۔ میں اِس چیز کی پیشگوئی کرتا ہوں کہ محمد کا دِین مستقبل کے یورپ میں بھی اِسی طرح مقبول نظر آئے گا، جس طرح آج کے یورپ میں اِس کی مقبولیت کا آغاز ہوگیا ہے۔
    • دی جینئین اسلام

الفونسے دی لامارتین

  • فلسفی، خطیب، رسول، قانون ساز، افکار کی دنیا کا بادشاہ، منطقی عقیدوں کا احیا کرنے والا، بیس مادی اور ایک روحانی ریاست کا بانی، یہ ساری کی ساری صفات محمد کی شخصیت میں جمع ہوگئی ہیں۔ اِنسانی عظمت کو جانچنے کے جس پیمانے سے بھی ناپا جائے، سوال یہی اُٹھے گا کہ کیا محمد سے بڑھ کر بھی کوئی ہے؟
    • ہسٹری دے لا ترکی، صفحہ 280، مطبوعہ پیرس، 1854ء

اینی بیسنٹ

  • عرب کے عظیم رسول کی سیرت اور کردار کو جو بھی بغور پڑھتا ہے اور جو یہ بھی جان لیتا ہے کہ کس طرح نبی نے زندگی بسر کی اور کس طرح لوگوں کو رہنا سکھایا، اُس کے لیے اُن کی عظمت کا اعتراف کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہتا۔ عظیم رب کا عظیم رسول! میں نے جو کچھ اُن کے بارے میں کہا، وہ شاید بہت سے لوگوں کو پہلے ہی معلوم ہو۔ لیکن میں جب بھی اُس شاندار عربی مُعَلَّم کی سیرت پڑھتی ہوں تو جہانِ حیرت میں ڈوب جاتی ہوں اور میری نظر میں اُن کا مقام و مرتبہ بڑھ جاتا ہے۔
    • دی لائف آف ٹیچنگز آف محمد۔

حوالہ جات

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں محمد بن عبد اللہ.
  1. ( مسلم : ۲۵۷۷)