"سمن پوكھریل" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی اقتباس سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«'''سمن پوكھریل''' (نیپالی: सुमन पोखरेल )پیدا...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 5: سطر 5:


====غزل====
====غزل====
* قدم پے قدم یُوں مِلاتے رہے<br>تیرے شان خوب ہم بڈھاتے رہے<br>ہمے رات دِن یاد آتے رہے<br>جِنہیں عمر بھر ہم بھُولاتے رہے<br>تجُربا موہبّت نہ تھا دونو کو<br>ہم دیکھتے رہے، وو شرماتے رہے<br>ھکِکط میں کھُسِیاں ن تھی وس ل کی<br>تسب بُر میں اُنہے پاس لاتے رہے<br>میرا ذکر جب بھی ہُوا بج م میں<br>حیا سے وو سُرخ چہرا چھُپاتے رہے<br>سِکس تی کے باد کِیا کام نیاں<br>مُقدّر کو یُوں ہم جگاتے رہے<br>! دیتا رہا دِل تُم اُن کو سُمن<br>جو جلاتے رہے بُجھاتے رہے
* قدم پے قدم یُوں مِلاتے رہے<br>تیرے شان خوب ہم بڑھاتے رہے<br>ہمیں رات دِن یاد آتے رہے<br>جِنہیں عمر بھر ہم بھُولاتے رہے<br>تجُربہ [[محبت]] نہ تھا دونو کا<br>ہم دیکھتے رہے، وہ شرماتے رہے<br>حقیقت میں خوشیاں ن تھی وصل کی<br>تسب بُر میں اُنہے پاس لاتے رہے<br>میرا ذکر جب بھی ہُوا بج م میں<br>حیا سے وہ سُرخ چہرا چھُپاتے رہے<br>شکست کے بعد کِیا کام نیا<br>مُقدّر کو یُوں ہم جگاتے رہے<br>! دیتا رہا دِل تُم اُن کو سُمن<br>جو جلاتے رہے بُجھاتے رہے


====اشعار====
====اشعار====
* میں ہوں تنگ قسمت، یا تیری بد نصیبی ہے<br>جانا ہے آج ہی مجھے،اور تم کل آ رہے ہو
* میں ہوں تنگ [[قسمت]]، یا تیری بد نصیبی ہے<br>جانا ہے آج ہی مجھے،اور تم کل آ رہے ہو
* اک کام تو تو نے بھی اچچھا کیا ہے سُمن<br>پاگل کہلاتا اگر خورکو شا‌‏عر نۂ بنایا ہوتا
* اک کام تو تو نے بھی اچچھا کیا ہے سُمن<br>پاگل کہلاتا اگر خورکو شا‌‏عر نۂ بنایا ہوتا
* ھہر جاؤ، دل توڑ کر سمن کا<br>کہاں جا رہے ہو، کہاں جا رہے ہو؟
* ھہر جاؤ، دل توڑ کر سمن کا<br>کہاں جا رہے ہو، کہاں جا رہے ہو؟

حالیہ نسخہ بمطابق 10:57، 7 اکتوبر 2020ء

سمن پوكھریل (نیپالی: सुमन पोखरेल )پیدائش 21 ستمبر 1967ء نیپالی شاعر، نغمہ نگار، مترجم اور آرٹسٹ ہیں۔ ان کی نظمیں نیپالی میں ہیں، جو غیر ملکی زبانوں میں بھی ترجمہ ہو کر شائع ہوئی ہیں۔[1][2]

اقتباسات[ترمیم]

شاعری سے اقتباسات[ترمیم]

غزل[ترمیم]

  • قدم پے قدم یُوں مِلاتے رہے
    تیرے شان خوب ہم بڑھاتے رہے
    ہمیں رات دِن یاد آتے رہے
    جِنہیں عمر بھر ہم بھُولاتے رہے
    تجُربہ محبت نہ تھا دونو کا
    ہم دیکھتے رہے، وہ شرماتے رہے
    حقیقت میں خوشیاں ن تھی وصل کی
    تسب بُر میں اُنہے پاس لاتے رہے
    میرا ذکر جب بھی ہُوا بج م میں
    حیا سے وہ سُرخ چہرا چھُپاتے رہے
    شکست کے بعد کِیا کام نیا
    مُقدّر کو یُوں ہم جگاتے رہے
    ! دیتا رہا دِل تُم اُن کو سُمن
    جو جلاتے رہے بُجھاتے رہے

اشعار[ترمیم]

  • میں ہوں تنگ قسمت، یا تیری بد نصیبی ہے
    جانا ہے آج ہی مجھے،اور تم کل آ رہے ہو
  • اک کام تو تو نے بھی اچچھا کیا ہے سُمن
    پاگل کہلاتا اگر خورکو شا‌‏عر نۂ بنایا ہوتا
  • ھہر جاؤ، دل توڑ کر سمن کا
    کہاں جا رہے ہو، کہاں جا رہے ہو؟
  • اس آوارگی مے کہاں جاکے بھٹکتے ھم یاروں
    اگر لوگوں نے اس گاوں کو شحر نۂ بنایا ہوتا[3]


مزید دیکھیں[ترمیم]

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں سمن پوكھریل.