"علی زین العابدین" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 9: | سطر 9: | ||
*جو باتیں معروف نہیں وہ علم میں سے نہیں، علم تو وہ ہے جو معروف ہو اوراہل علم کا اس پر اتفاق ہو۔ |
*جو باتیں معروف نہیں وہ علم میں سے نہیں، علم تو وہ ہے جو معروف ہو اوراہل علم کا اس پر اتفاق ہو۔ |
||
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ سیر اعلام النبلاج 4، ص 391۔ |
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ سیر اعلام النبلاج 4، ص 391۔ |
||
*لوگوں میں سب سے زیادہ خطرے میں وہ شخص ہے جو دنیا کو اپنے لیے خطرے والی نہ سمجھے۔ |
|||
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ سیر اعلام النبلاج 4، ص 391۔ |
|||
*کوئی کسی کی ایسی اچھائی بیان نہ کرے جو اسے معلوم نہ ہو، قریب ہے کہ وہ اس کی وہ برائی بیان کر بیٹھے جو اس کے علم میں نہیں۔ |
|||
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ |
|||
*جن دو شخصوں کا ملاپ اللہ کی اطاعت کے علاوہ ہوا ہو تو قریب ہے کہ ان کی جدائی بھی اسی پر ہو۔ |
|||
**تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ |
|||
{{Wikipedia}} |
{{Wikipedia}} |
نسخہ بمطابق 08:05، 8 اپريل 2018ء
علی زین العابدین (پیدائش: 4 جنوری 659ء– وفات: 20 اکتوبر 713ء) اہل بیت کے بزرگ اور پہلی صدی ہجری کی معروف شخصیت ہیں۔ آپ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حسین بن علی کے بیٹے تھے۔
اقتباسات
- جسم اگر بیمار نہ ہوتو وہ مست ومگن ہو جاتا ہے اور کوئی خیر نہیں ایسے جسم میں جو مست ومگن ہو۔
- حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 134۔ سیر اعلام النبلا، ج 4، ص 396۔
- دوستوں کا نہ ہونا پردیسی ( اجنبیت) ہے۔
- حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 134۔
- جو اللہ کے دیے ہوئے پر قناعت اختیار کر لے وہ لوگوں میں سب سے غنی آدمی ہو گا۔
- حلیۃ الاولیاء، ج 3، ص 135۔
- جو باتیں معروف نہیں وہ علم میں سے نہیں، علم تو وہ ہے جو معروف ہو اوراہل علم کا اس پر اتفاق ہو۔
- تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ سیر اعلام النبلاج 4، ص 391۔
- لوگوں میں سب سے زیادہ خطرے میں وہ شخص ہے جو دنیا کو اپنے لیے خطرے والی نہ سمجھے۔
- تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔ سیر اعلام النبلاج 4، ص 391۔
- کوئی کسی کی ایسی اچھائی بیان نہ کرے جو اسے معلوم نہ ہو، قریب ہے کہ وہ اس کی وہ برائی بیان کر بیٹھے جو اس کے علم میں نہیں۔
- تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔
- جن دو شخصوں کا ملاپ اللہ کی اطاعت کے علاوہ ہوا ہو تو قریب ہے کہ ان کی جدائی بھی اسی پر ہو۔
- تہذیب الکمال ج 20، ص 398۔