افریقی ضرب الامثال

ویکی اقتباس سے

افریقہ ایک براعظم ہے، افریقی سے مراد، برا‏عظم افریقہ کے لوگ ہیں۔

ضرب الامثال[ترمیم]

  • دشمنوں میں سوتے ہوئے ایک آنکھ کھلی رکھنی چاہیئے۔
  • پیسہ تلوار سے بھی تیز ہوتا ہے۔
  • مچھلی پانی میں گرے تو گم نہیں ہوتی۔
  • کدال اپنے دستے سے اونچی نہیں ہو سکتی۔
  • اگر درختوں پر پیسے اگتے تو عورتیں بندروں سے محبت کرتیں۔
  • مرغیوں کے غول میں کاکروچ بن بلایا مہمان ہوتا ہے۔
  • گرگٹ تب تک رنگ نہیں بدلتا جب تک اسے دوسرے رنگ کا یقین نہ ہو جائے۔
  • جسے چمگادڑ کی طرح اڑنے کا شوق ہو، اسے اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت رکھنی چاہیئے۔
  • ضدی مکھی لاش کے ساتھ قبر تک جاتی ہے۔
  • ایک ہی تیر والا شکاری احتیاط سے نشانہ لیتا ہے۔
  • جب تک ہوا نہ چلے، درخت نہیں ہلتا۔
  • سورج جتنا بھی گرم ہو جائے، سمندر خشک نہیں کر سکتا۔
  • ایک بار کا مشاہدہ سو بار کے سننے سے بہتر ہے۔
  • بیوقوف انسان عقلمند کی سیڑھی ہوتا ہے۔
  • اگر عجلت میں جانا ہو تو اکیلے جاؤ، دور جانا ہو تو دوسروں کے ساتھ مل کر جاؤ۔
  • عقلمند انسان بولنے سے پہلے سوچتا ہے۔
  • کھینچنے سے بھی گھاس جلدی نہیں اگتی۔
  • جب ہاتھی پیچھا کرے تو بھینس کو اپنی طاقت بھول جاتی ہے۔
  • بارش کسی کی دوست نہیں، ہر کسی پر برستی ہے۔
  • جسے آنکھ دیکھ لے، ہاتھ بھی وہیں پڑے گا۔
  • بوڑھے آدمی کے پیٹ میں کیلنڈر ہوتا ہے۔
  • داڑھی والے کو آگ میں پھونک نہیں مارنی چاہیئے۔
  • احمق کی 40باریاں اور عقلمند کی ایک۔
  • خشک درخت خود کو جلنے سے نہیں بچا سکتا۔
  • قانون اسی کا جس کے ہاتھ چھری کا دستہ۔
  • صرف آگے کو چلنے سے ہی سفر ختم ہوتا ہے۔
  • ایک دوسرے سے بات کرنا ہی پیار ہے۔
  • جب بندر دیکھ رہا ہو تو مونگ پھلی مت کاشت کرو۔
  • جو درخت کو ہلائے گا، پھل بھی وہی پائے گا۔
  • جو درخت پر چڑھنا چاہے گا، اسے اوپر کی بجائے نیچے سے چڑھنا ہوگا۔
  • جس کا پیٹ بھرا ہو، وہ بھوکے کے لئے آگ نہیں جلائے گا۔
  • جو کھل کر بات نہ کرے، وہ آپ کا دوست نہیں۔
  • جو اپنے کتے کو چاہتا ہے، اسے کتے کے چیچڑ کو بھی چاہنا ہوگا۔
  • جو آہستہ چلے گا وہ دور تک جائے گا۔
  • دو بادشاہ ایک کشتی میں سوار نہیں ہوتے۔

مزید دیکھیں[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]