جعفر الصادق

ویکی اقتباس سے

جعفر الصادق یا جعفر ابن محمد الباقر (پیدائش: 20 اپریل 702ء — وفات: 3 دسمبر 765ء) اہل بیت اطہار کے بزرگ اور شیعہ اثنا عشریہ کے چھٹے امام ہیں۔ فقہ جعفریہ کی نسبت اِنہی کی طرف منسوب ہے۔

اقوال[ترمیم]

  • اے انسان ! دنیاء میں جو کچھ کرنا ہے، کر لے۔ اِس لیے کہ تو مرنے والا ہے۔ گویا یوں سمجھ کہ جو کچھ تھا یا ہے، وہ نہیں رہے گا۔ اور جو کچھ نہیں ہوا ہے اور ہونے والا ہے، وہ ہو جائے گا۔
    • بحار الانوار، جلد 8، صفحہ 27۔
  • نہ فارغ البالی سے ہم خوش ہوتے ہیں، نہ تنگ حالی سے رنجیدہ۔ اگر زمانہ ہمیں خوشی دیتا ہے تو ہم آپے سے باہر نہیں ہوتے، اگر رنج پہنچاتا ہے تو خاطر براشتہ ہوکر اظہارِ غم نہیں کرتے۔
    • بحار الانوار، جلد 8، صفحہ 27۔
  • تم اللہ کی نافرمانی کرتے ہو، اور بظاہر اُس کی محبت کا دم بھی بھرتے ہو۔ یہ تو بڑے تعجب کی بات ہے۔ سنو! اگر تمہارے دِل میں اللہ کی سچی محبت ہوتی تو تم اُس کی اطاعت کرتے، اُس کے کہنے پر چلتے، اِس لیے کہ ایک محبت کرنے والا اپنے محبوب کی بات مانتا بھی ہے اور اُس کے کہے پر چلتا ہے (کبھی بھی اُس کی مخالفت نہیں کرتا)۔
    • بحار الانوار، جلد 8، صفحہ 27۔
ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں جعفر الصادق.