"ابوبکر صدیق" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی اقتباس سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگز: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
'''[[:w:عبداللہ بن ابی قحافہ|حضرت ابوبکر صدیق]]'''صدیق اور عتیق آپ کے خطاب ہیں جو آپ کو دربار رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے عطا ہوئے.آپ کو دو مواقعوں پر صدیق کا خطاب عطا ہوا.اول جب آپ نے نبوت کی بلا جھجک تصدیق کی اور دوسری بار جب آپ نے واقعہ معراج کی بلا تامل تصدیق کی .اس روز سے آپ کو صدیق اکبر کہا جانے لگا.رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اس دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ کرام کے مشورے سے آپ کو جانشین رسول مقرر کیا گیا
حضرت '''[[w:ابوبکر صدیق|ابوبکر صدیق]] عبداللہ بن ابوقحافه عثمان''' رَضی اللہُ تعالیٰ عنہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ اور سسرِ رسول ہیں۔ صدیق اور عتیق آپ کے خطاب ہیں جو آپ کو دربار رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے عطا ہوئے۔ آپ کو دو مواقعوں پر صدیق کا خطاب عطا ہوا، اول جب آپ نے نبوت کی بلا جھجک تصدیق کی اور دوسری بار جب آپ نے واقعہ معراج کی بلا تامل تصدیق کی۔ اس روز سے آپ کو صدیق اکبر کہا جانے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اس دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ کرام کے مشورے سے آپ کو جانشین رسول مقرر کیا گیا


==اقوال==
==اقوال==
* جو نفسانی خواہشات، لالچ اور غصے سے بچا وہ کامیاب ہو گیا۔
* جو نفسانی خواہشات، لالچ اور غصے سے بچا وہ کامیاب ہو گیا۔
* فخر سے بچو، کیونکہ جو مٹی سے پیدا ہوا اور مرنے کے بعد بھی مٹی میں چلا جاے گا کیڑے مکوڑے اسے کھا جاہیں گے ایسے شخص کو فخر کی کیا ضرورت۔
* فخر سے بچو، کیونکہ جو مٹی سے پیدا ہوا اور مرنے کے بعد بھی مٹی میں چلا جاے گا کیڑے مکوڑے اسے کھا جاہیں گے ایسے شخص کو فخر کی کیا ضرورت۔
*مصیبت کی جڑ انسان کی گفتگو ہے۔
* مصیبت کی جڑ انسان کی گفتگو ہے۔
*سچائی امانت اور جھوٹ خیانت ہے۔
* سچائی امانت اور جھوٹ خیانت ہے۔
*کسی مسلمان کو حقیر مت جانو۔
* کسی مسلمان کو حقیر مت جانو۔
*علم ،بغیر عمل کے بے کار ہے۔
* علم ،بغیر عمل کے بے کار ہے۔
* کبھی ہار نہ ماننا بلکہ ہر بار پھر سے (منزل کوپانےکیلے) کوشش کرو
* کبھی ہار نہ ماننا بلکہ ہر بار پھر سے (منزل کو پانے کیلئے) کوشش کرو۔


==مزید دیکھیے==
==مزید دیکھیے==

نسخہ بمطابق 12:20، 21 ستمبر 2021ء

حضرت ابوبکر صدیق عبداللہ بن ابوقحافه عثمان رَضی اللہُ تعالیٰ عنہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ اور سسرِ رسول ہیں۔ صدیق اور عتیق آپ کے خطاب ہیں جو آپ کو دربار رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے عطا ہوئے۔ آپ کو دو مواقعوں پر صدیق کا خطاب عطا ہوا، اول جب آپ نے نبوت کی بلا جھجک تصدیق کی اور دوسری بار جب آپ نے واقعہ معراج کی بلا تامل تصدیق کی۔ اس روز سے آپ کو صدیق اکبر کہا جانے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اس دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ کرام کے مشورے سے آپ کو جانشین رسول مقرر کیا گیا

اقوال

  • جو نفسانی خواہشات، لالچ اور غصے سے بچا وہ کامیاب ہو گیا۔
  • فخر سے بچو، کیونکہ جو مٹی سے پیدا ہوا اور مرنے کے بعد بھی مٹی میں چلا جاے گا کیڑے مکوڑے اسے کھا جاہیں گے ایسے شخص کو فخر کی کیا ضرورت۔
  • مصیبت کی جڑ انسان کی گفتگو ہے۔
  • سچائی امانت اور جھوٹ خیانت ہے۔
  • کسی مسلمان کو حقیر مت جانو۔
  • علم ،بغیر عمل کے بے کار ہے۔
  • کبھی ہار نہ ماننا بلکہ ہر بار پھر سے (منزل کو پانے کیلئے) کوشش کرو۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں ابوبکر صدیق.