قاضی نذر الاسلام

ویکی اقتباس سے

قاضی نذر الاسلام (پیدائش: 25 مئی 1899ء – وفات: 29 اگست 1976ء) بنگلہ دیش کے قومی شاعر، انگریز سامراج مخالف رہنما، موسیقار اور مصنف تھے۔

اقتباسات[ترمیم]

شاعری[ترمیم]

نظم ’’ تم کون ہو؟‘‘[ترمیم]

  • تم کون ہو اے دوست جو یوں کرتے ہو نظروں سے اِشارے
    پھر بند بھی سب مجھ پہ ہیں دروازے شبستاں کے تمہارے
    لا لا کے ہوا چیت کی دیتی ہے پر اَسرار سندیسے
    باغوں میں چہکتی ہیں جہاں کوئلیں شاخوں کے سہارے
    بیساکھ میں پھر فاختہ آتی ہے تری بن کے پیامی
    کیا کیا مجھے للکارتے ہیں ندی کے بپھرے ہوئے دھارے
    پت چھڑ میں جھلکتے ہیں سرِ شاخ تری پلکوں کے آنسو
    اونگھا کبھی جھاڑے میں تو اُٹھلا کے ٹھہوکے مجھے مارے
    اور پوس میں تنہا تو بھٹکتا ہے مری یاد میں اکثر
    ہم کرتے ہیں اِک بحرِ جدائی کے کناروں سے اِشارے
    اے شاعرِ وارفتہ ہم آغوشِ نسیم و نفسِ گُل ہو بہ صد شوق
    کرنے ہوں اگر دوست کے کاشانۂ رنگیں کے نظارے
    • ماہنامہ ماہِ نَو، اپریل 1957ء، صفحہ 42۔

مزید دیکھیں[ترمیم]

  • ماہنامہ ماہِ نَو، اپریل 1957ء، کراچی، نظم ’’ تم کون ہو؟‘‘، مترجم:ابتسام الدین۔
ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں قاضی نذر الاسلام.