مندرجات کا رخ کریں

محمد الیاس کاندھلوی

ویکی اقتباس سے

محمد الیاس کاندھلوی ہندوستان کے بڑے علماء میں شمار ہیں جنہوں نے تبلیغی جماعت کی بنیاد ڈالی

اقوال

[ترمیم]
  • فرائض کا مقام نوافل سے بہت بلند تر ہے بلکہ سمجھنا چاہئے کہ نوافل سے مقصود ہی فرائض کی تکمیل یا ان کی کوتاہیوں کی تلافی ہوتی ہے۔ غرض فرائض اصل ہیں اور نوافل ان کے توابع اور فروع مگر بعض لوگوں کا حال یہ ہے کہ وہ فرائض سے تو غفلت برتتے ہیں اور نوافل میں مشغول رہنے کا اس سے بدرجہا زیادہ اہتمام کرتے ہیں۔ مثلا آپ سب حضرات جانتے ہیں کہ "دعوت الى الخير" " امر بالمعروف"اور نہی عن المنكر غرض تبلیغ دین کے یہ تمام شعبے اہم فرائض میں سے ہیں مگر کتنے ہیں جو ان فرائض کو ادا کرتے ہیں۔ لیکن اذکار نقلیہ میں اشتغال وانہماک رکھنے والوں کی اتنی کمی نہیں ہے
    • ملفوظات الیاس،مصنفہ منظور نعمانی ص16
  • شریعت نے جس وقت جو بتلا دیا ہے وہ کرنا ہے، تیمم کے وقت وضو کرنے والا نافرمان (ہوگا)۔
    • ارشادات ومکتوبات حضرت مولانا محمد الیاسؒ ص:36
  • نماز میں قرآن شریف کی ایک چھوٹی سی سورہ فاتحہ کا جتنا ثواب ہے نماز کے باہر تمام قرآن شریف ختم کرنے کا اتنا ثواب نہیں ، پھر جو جماعت لوگوں میں نماز کی تلقین کرے اس کے اجر کا اندازہ کون کیا لگا سکتا ہے۔ ہر کام اپنے محل اور موقع پر اپنی خاصیت رکھتا ہے، اس طرح جہاد کے دوران میں ذکر کا ثواب گھر میں بیٹھ کر یا خانقاہ میں ذکر کرنے سے کہیں زیادہ ہے، پس دوستو! ذکر کی کثرت کرو
    • مولانا محمدالیاسؒ اور ان کی دینی دعوت ص:168
  • دین کیا چیز ہے؟ احکام کے مجموعہ کا نام (دین) ہے
    • ارشادات و مکتوبات ص:28
  • مدرسہ کی تعلیم جڑ ہے، مگر وہ ابتداء ہے، انتہا یہی ہے ، دونوں کی ضرورت ہے، یہ تحریک اس کا بدل نہیں ہے، تمام احادیث کی ضرورت ہے۔
    • ارشادات و مکتوبات ص:22
  • دینی اوامر کی تلاش کا نام طلب علم ہے، گویا طلب علم فرض ہے، اس طریق کے ساتھ گھروں سے طلب علم کے لیے بے طلبوں میں نکلو اور ان کو طلب کی دعوت دو، اور طلب والوں کو علم کی دعوت دو، اور علم ملے گا بزرگوں کی صحبت سے وہ حضرات علم کو مع عمل کے لیے بیٹھے ہیں ۔ وہ خزانہ ہیں علم و عمل کا۔
    • ارشادات ومکتوبات ص:68
  • ہر مسئلہ اپنے موقع پر (مثل) کلمۃ اللہ ہے، خواہ سونے کا ہو خواہ کھانے کا ہو، اپنے مقام پر (دعوت کی محنت) کرتے رہنا جو کچھ ہے وہ زمانہ تبلیغ میں اپنے اعمال کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔اسی طرح کئی دفعہ پھرنے کے بعد مسائل کو سیکھنے کا درجہ درست ہوگا، ورنہ اس سے پیشتر جو مسائل آجائیں گے ان پر عمل نہ ہوگا، وہ باعث لعنت و دوزخ کے ہوں گے، اللہ تعالیٰ فرمادیں گے جب کہ تم کو معلوم تھا (تم نے عمل) کیوں نہیں کیا؟
    • ارشادات ومکتوبات ص:71
  • تحصیل علوم کے مروجہ طرق (یعنی) مدارس اور خانقاہیں تکمیل علوم کے لیے ہیں اور (ہماری) یہ تبلیغ ان کی ابتدائی تعلیم و تعلّم اور بنیادی پرائمری ہے، بنیاد کی صحت بغیر اگلے علوم صحیح نہیں ہوسکتے، اور طریق استعمال سیکھے بغیر علوم نفع اور انتفاع پر نہیں پڑسکتے بلکہ اپنے لیے اور دوسروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں
    • ارشادات ومکتوبات ص:11
  • تبلیغ کے لئے کچھ ارکان اور کچھ شرائط ہیں ، جس قدر ان کی رعایتیں صحیح ہوں گی تو اس میں اس قدر خدا کی خدائی کا تماشا دیکھیں گے کہ بس ان کاکیا ذکر کیا جائے
    • مکاتیب حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص10،مکتوب 1
  • اس (تبلیغی کام) کی وقعت اور اس کے بارے میں وارد شدہ اخبار وآثار وآیات پر نظر رکھتے ہوئے اور ان پر یقین کی کوشش کرتے ہوئے، ان کے آداب کی رعایت کرنے پر اس کا منتج ہونا موقوف ہے۔
    • مکاتیب حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص17،مکتوب 1
  • بذریعہ امہات العقائد کے ، عقائد کو مضبوط کرنا، پھر عبادات، معاملات ، معاشرت، اخلاق کو درست کرنا۔
    • ارشادات و مکتوبات ص:66
  • فرض چیزوں کو معلوم کرنا، پھر ان کے اندرون فرائض وواجبات کو سیکھنا، اور پھر اور فرضوں میں بھی اہم فرض ، بعدہ دوسرا، تیسرا اور چوتھا بعدہٗ باقی تمام دین سیکھنا۔
    • ارشادات و مکتوبات ص:66
  • سنت، نفل اور مستحب ہر عمل میں خلوص و خشوع کا سیکھنا، اللہ کو حاضر و ناظر رکھنے کی مشق کرنا، بذریعہ اعمال اس کی ذات و صفات کو پہچاننا۔
    • ارشادات و مکتوبات ص:66
  • اس کام کو ( یعنی دعوت وتبلیغ کے کام کو) جس طرح انبیاء علیہم السلام نے دعوت دی تھی اس طریقہ کو سیکھنا ضروری ہے، لہٰذا کچھ وقت نکال کر کام کرنے والوں کے ساتھ رہتے ہوئے سیکھے۔
    • ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ مطبوعہ دہلی ص90

بیرونی روابط

[ترمیم]
ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں محمد الیاس کاندھلوی.