منیر اکرم

ویکی اقتباس سے

منیر اکرم (پیدائش: 14 فروری 1945ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک سفارت کار ہیں۔ حال ہی میں وہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ اِس سے قبل منیر اکرم 2002ء سے 2008ء تک اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

اقتباسات[ترمیم]

  • اقوام متحدہ بہت سی کامیابیوں کے باوجود مسئلہ فلسطین ، کشمیر حل کرنے میں ناکام رہا۔ 1945ءمیں اپنے قیام کے بعد سے اقوام متحدہ کی بہت سی کامیابیوں کے باوجودفلسطین اور کشمیر کے عوام کوانکا حق خود ارادیت اور غیر ملکی قبضے سے آزادی دلانے میں ناکام رہا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینیوں کا جاری قتل عام اور بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں اقوام متحدہ کی ناکامیوں کی سب سے واضح مثالیں ہیں۔ اقوام متحدہ نے متعدد تنازعات کو حل کرنے ، عالمی امن و سلامتی، ہتھیاروں پر قابو پانے، اقتصادی و سماجی ترقی اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ادارہ امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ملکی ریاستوں کے درمیان تعاون کے لیے عالمی برادری کا بنیادی پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی گزشتہ78 برس کے دوران بہت سی کامیابیاں حاصل کیں جو قابل فخر ہے لیکن وہیں وہ کئی طریقوں سے اپنے چارٹر کے وژن سے بھی محروم رہا ہے جن میں 1971 میں پاکستان کے خلاف ہونے والی بھارتی جارحیت کو روکنے کی ناکامی واضح مثال ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھنے کا پختہ اور مستقل عزم رکھتا ہے اور اس ملک نے عالمی امن، سلامتی اور اس کے حصول میں اقوام متحدہ کے کردار کو آگے بڑھانے میں مثبت کردار ا دا کیا ہے۔ پاکستان مستقبل میں بھی یہ کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی 79ویں سالگرہ کے موقع پر ادارے کے چارٹر کے پائیدار مقاصد اور اصولوں کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور دنیا کے لئے ایک پرامن ،خوشحال مستقبل کے لیے تنظیم کی مکمل اور مثبت صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
    • اقوام متحدہ کے 78 ویں سالِ تاسیس کے اجلاس میں خطاب، 25 اکتوبر 2023ء
  • اسرائیل شیطانی طریقے سے فلسطینیوں کو ذبح کر رہا ہے۔
    • اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس برائے فلسطین اسرائیل تنازعہ میں خطاب، 28 اکتوبر 2023ء

*دنیا ء اسرائیل کو فلسطینیوں کا قتل عام کرنے سے روکے اور جنگ بندی پر مجبور کرے۔

  • غزہ میں ہر گذرتے وقت کے ساتھ حالات بدترین ہوتے جا رہے ہیں، اسرائیلی فورسز غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ فلسطینی عوام غزہ میں ظلم و جبر برداشت کر رہے ہیں۔ فلسطین میں اسرائیل اپنے شیطانی حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت انسانیت کا قتلِ عام کر رہا ہے، غزہ میں ڈھائے جانے والے مظالم متغیر نسل کشی کے مترادف ہیں۔سیکرٹری جنرل (اقوام متحدہ (انتونیو گوتئیرس) ) بھی متنبہ کرچکے ہیں اور ہم سب بھی مشاہدہ کررہے ہیں۔ جن حالات کا میں نے ذِکر کیا، وہ ہر گذرتے وقت بعد بدترین ہوتے جا رہے ہیں۔ ہم سیکرٹری جنرل (اقوام متحدہ (انتونیو گوتئیرس) ) کے بیان کے خلاف اسرائیل کے ظالمانہ ردِ عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انسانیت کے ناطے ہم سب کو فلسطین میں جاری ظلم و بربریت پر مذمت کرنی چاہیے۔ خاص طور پر جو ظلم و ستم عورتوں اور بچوں پر ڈھایا جا رہا ہے، جس طرح شیطانی اور گھناؤنے طریقے سے فلسطینیوں کو ذبح کیا جا رہا ہے، ہم سب کو اِس کی بھی مذمت کرنی چاہیے۔ اسرائیلی فوج غزہ کے عام شہریوں پر حملے کر رہی ہے۔اسرائیل فلسطینوں کےحقوق بری طرح پامال کر رہا ہے، اسرائیل غزہ پر حملے فی الفور بند کرے اور چاہتے ہیں کہ فلسطینیوں کیلئے امداد کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔ اسرائیلی فورسز فلسطینی معصوم شہریوں پر حملےکررہی ہے اور نہ صرف رہائشی عمارتوں بلکہ اسپتالوں پر بھی بم برسارہی ہے۔ پاکستان فلسطین پر اسرائیلی جارحیت مذمت کرتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ہو اورجلد سے جلد فلسطینیوں کیلئے امداد کی ترسیل شروع کی جائے۔اسرائیلی فورسزکےنہتےاورمعصوم فلسطینیوں پرحملےجنگی جرائم ہیں ، اسرائیل فلسطینیوں کےحقوق بری طرح پامال کررہا ہے، جو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بمباری بندہونی چاہیے ، فلسطینی شہریوں کاتحفظ یقین بناناہوگا، عرب لیگ اوراوآئی سی کا مطالبہ ہے کہ فوری جنگ بندی کی جائے۔
    • اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس برائے فلسطین اسرائیل تنازعہ میں خطاب، 28 اکتوبر 2023ء

مزید دیکھیں[ترمیم]

اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم کی تقریر، 28 اکتوبر 2023ء

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں منیر اکرم.