یونس ایمرے

ویکی اقتباس سے

یونس ایمرے (پیدائش: 1238ء - وفات: 1320ء) ترک شاعر اور صوفی تھے۔

اقتباسات[ترمیم]

اشعار[ترمیم]

  • وہ رب جس کے افسوں میں سارا جہاں ہے
    وہ سب کی زبانوں میں سحرِ بیاں ہے
    وہ رب ماورائے زماں ومکاں ہے
    مگر اپنا گھر اُس نے دِل کو بنایا
    مرا ذہن بھٹکا گماں سے گماں تک
    گیا جستجو میں کہاں سے کہاں تک
    نہ پایا اُسے فرش سے آسماں تک
    جو پایا تو انسان کے دِل میں پایا۔
    • یونس امریہ، صفحہ 25۔
  • کبھی کوہ و دَمن کا ہم نواء ہو کر
    خدایا! میں تجھے آواز دیتا ہوں
    کبھی مرغِ سحر کا ہم نواء ہو کر
    خدایا! میں تجھے آواز دیتا ہوں
    کبھی میں ساتھ عیسیٰ کے فلک پر ہوں
    کبھی میں ساتھ ہوں موسیٰکے سینا پر
    عصا اونچا اُٹھا کر پھر سرِ سینا
    خدایا! میں تجھے آواز دیتا ہوں
    • یونس امریہ، صفحہ 26-27۔
  • خود کو جو جانے وہی انسان ہے
    جو نہ جانے بدتر از حیوان ہے
    • یونس امریہ، صفحہ 37۔

کتابیات[ترمیم]

  • طلعت سعید حلمان: یونس امریہ، مترجم: احسن علی خان، ناشر: علاقائی ثقافتی ادارہ (آر سی ڈی، پاکستانی شاخ)، اسلام آباد۔ پاکستان، مطبوعہ اول، 1974ء

مزید دیکھیں[ترمیم]

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں یونس ایمرے.