مثنوی مولانا روم
Appearance
مثنوی مولانا روم مولانا جلال الدین رومی کی شاہکار تصنیف ہے جو فارسی زبان میں تحریر کی گئی ہے۔
دفتر چہارم
[ترمیم]- جو لوگ عقلمند ہوتے ہیں وہ مذاق کی بات میں سے بھی نصیحت حاصل کرلیتے ہیں۔
- گندے ماحول میں کسی بھلے کا پیدا ہونا ایک تعجب خیز بات ہے لیکن گندے ماحول میں پیدا شدہ نیک انسان راسخ العقیدہ ہوتا ہے۔
- یہ عجیب تماشہ ہے کہ چراغِ زندگی غم سے بھی بجھتا ہے اور خوشی سے بھی۔
- عہدوں کی وفا کرنا عقل والوں کا کام ہوتا ہے۔
- چوہا شیر کی دھاڑ کو نہیں سمجھتا، اچھی نسل کے جانور سمجھتے ہیں۔
- یاد رکھو! جہالت کے اقرار کی ذلت جہالت کے فخر سے بہت بہتر ہے۔
- جب سننے والے میں اہلیت نہ ہو تو خاموشی بہتر ہے۔ اسرار و حکم نا اہلوں کو نہیں سنائے جاتے۔
- زمین کی اچھائی یا برائی کا معیار اُس کی پیداوار ہے۔ خیالات دل کی زمین کی پیداوار ہیں، اِن سے دل کی اچھائی برائی معلوم ہوجائے گی۔
- نیک لوگوں کے ساتھ مکر کرنا آسان نہیں ہوتا، جو لوگ آخرت کی دولت کے مالک ہیں، اُن کی عقلوں پر کوئی جادو، مکاری اور فریب پردہ نہیں ڈال سکتا۔