ولیم شیکسپیئر

ویکی اقتباس سے
عظیم ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر

ولیم شیکسپیئر،(26 اپریل 1564؛ انتقال 23 اپریل 1616) برطانوی ڈراما نگار،شاعر۔[1]

اقوال[ترمیم]

  • نام میں کیا رکھا ہے۔
  • ہر چمکنے والی چیز سونا نہیں ہوتی۔
  • محبت سب سے کرو۔
  • عورت کا حسن اسے مغرور بنا دیتا ہے۔ اس کی نیکی اس کے لیے مداح پیدا کر دیتی ہے۔ لیکن وفا اسے دیوتائی صورت میں نمایاں کرتی ہے۔
  • ایڑیاں رگڑ کر مرنے سے بہتر ہے کہ جوانی میں جہاد میں ہی مر جائے۔
  • انسان کو موت تک اپنی جدوجہد رکھنی چاہئے۔

شیکسپئیر کے متعلق اقوال و اقتباسات[ترمیم]

مائیکل ایچ ہارٹ[ترمیم]

  • یہ بات تو شک و شبہ سے مُنَزہ ہے کہ شیکسپئیر تمام ادبی ہستیوں میں نہایت ممتاز ہے۔ آج کم لوگ ہی چوسر، ورجل یا حتیٰ کہ ہومر کی تحریروں کو پڑھنے میں دلچسپی لیتے ہیں۔ بس وہی پڑھتے ہیں جو نصاب میں شامل ہوتا ہے۔ جبکہ شیکسپئیر کے ناٹکوں (ڈراموں) کو آج بھی عقیدت سے دیکھا جاتا ہے۔عبارت میں ڈرامائی عنصر پیدا کرنے میں شیکسپئیر کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ بساء اوقات اُس کے حوالے دئیے جاتے ہیں، حتیٰ کہ وہ لوگ بھی ایسے حوالے دینے سے باز نہیں آتے جنہوں نے کبھی اُس کا کوئی ڈرامہ دیکھا ہوتا ہے‘ نہ پڑھا ہوتا ہے‘ نہ ہی اُس کی شہرت کو زوال ممکن ہے۔چار صدیوں سے اُس کے ڈراموں نے اپنے قارئین اور ناظرین کی توجہ کو باندھے رکھا ہے۔ چونکہ اب تک اِن کی چاشنی میں کوئی کمی نہیں آئی‘ سو یہ فرض کرنا بہرکیف بجاء ہوگا کہ آئندہ متعدد صدیوں میں بھی وقت اُن کی جاذبیت کو ماند نہیں کر پائے گا۔

کتابیات[ترمیم]

ویکیپیڈیا میں اس مضمون کے لیے رجوع کریں ولیم شیکسپیئر.


حوالہ جات[ترمیم]